قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الحِرَاسَةِ فِي الغَزْوِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2905 .   حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَهِرَ، فَلَمَّا قَدِمَ المَدِينَةَ، قَالَ: «لَيْتَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِي صَالِحًا يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ»، إِذْ سَمِعْنَا صَوْتَ سِلاَحٍ، فَقَالَ: «مَنْ هَذَا؟»، فَقَالَ: أَنَا سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ جِئْتُ لِأَحْرُسَكَ، وَنَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : اللہ کے راستے میں جہاد میں پہرہ دینا کیسا ہے ؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2905.   حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ ایک رات بیدار رہے جب مدینہ طیبہ پہنچے تو فرمایا: ’’ کاش!میرے صحابہ میں سے کوئی نیک مراد آج رات ہماری پاسبانی کرے۔‘‘ پھر ہم نے ہتھیاروں کی آواز سنی تو آپ نے فرمایا: ’’یہ کون ہے؟‘‘ اس نے کہا: میں سعد بن ابی وقاص ہوں اور آپ کی پاسبانی کے لیے آیا ہوں۔ اس کے بعد نبی کریم ﷺ محو استراحت ہوگئے۔