موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ لُبْسِ البَيْضَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2931 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ جُرْحِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالَ: «جُرِحَ وَجْهُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ، وَهُشِمَتِ البَيْضَةُ عَلَى رَأْسِهِ، فَكَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ، تَغْسِلُ الدَّمَ وَعَلِيٌّ يُمْسِكُ، فَلَمَّا رَأَتْ أَنَّ الدَّمَ لاَ يَزِيدُ إِلَّا كَثْرَةً، أَخَذَتْ حَصِيرًا فَأَحْرَقَتْهُ حَتَّى صَارَ رَمَادًا، ثُمَّ أَلْزَقَتْهُ فَاسْتَمْسَكَ الدَّمُ»
صحیح بخاری:
کتاب: جہاد کا بیان
باب : خود پہننا( لوہے کا ٹوپ جس سے میدان جنگ میں سر کا بچاو کیا جاتا تھا )
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2931. حضرت سہل ؓسے روایت ہے، ان سے نبی کریم ﷺ کے زخم کے متعلق پوچھا گیا جو غزوہ احد میں لگا تھاتو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کا چہرہ مبارک زخمی ہوا۔ آپ کے اگلے دانت بھی متاثر ہوئے۔ اور آپ کے سر مبارک کا خود بھی ٹوٹ گیا۔ سیدہ فاطمہ ؓ خون دھو رہی تھیں اور حضرت علی ؓپانی ڈال رہے تھے۔ جب حضرت فاطمہ ؓنے دیکھا کہ خون زیادہ بہہ رہا ہے۔ تو انھوں نے چٹائی لی، اسے جلایا حتیٰ کہ وہ راکھ ہوگئی، پھر انہوں نے اس سے زخم کو بھردیا تو خون رک گیا۔