تشریح:
1۔حضرت سلمہ بن اکوع ؓ بڑے جری،بہادر اور جفاکش تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے دوسری مرتبہ بیعت لی تاکہ اللہ کی راہ میں خوشی خوشی اپنی جان کا نذرانہ پیش کریں۔ حافظ ابن حجر ؒ کہتے ہیں: حضرت سلمہ بن اکوع ؓ شہسوار اور پیادہ دونوں طرح کہ لڑائی میں ماہر تھے تو دونوں صفات کے اعتبار سے دو دفعہ بیعت لی گئی۔ گویا تعددصفت،تعدد بیعت کا سبب بنا۔ (فتح الباري:246/13) 2۔موت پربیعت کرنے کامقصد یہ ہے کہ کفار کے ساتھ جنگ میں ڈٹ کر ان کا مقابلہ کریں اگرچہ لڑتے لڑتے موت آجائے۔محض مرنا مقصود نہیں۔ واللہ أعلم۔