قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ البَيْعَةِ فِي الحَرْبِ أَنْ لاَ يَفِرُّوا، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: عَلَى المَوْتِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ المُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ} [الفتح: 18]

2961. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: كَانَتِ الأَنْصَارُ يَوْمَ الخَنْدَقِ تَقُولُ: [البحر] نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا ... عَلَى الجِهَادِ مَا حَيِينَا أَبَدَا ، فَأَجَابَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «اللَّهُمَّ لاَ عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الآخِرَهْ ... فَأَكْرِمِ الأَنْصَارَ، وَالمُهَاجِرَهْ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

کیوں کہ اللہ پاک نے سورہ فتح میں فرمایا ، بے شک اللہ مسلمانوں سے راضی ہو چکا ہے جب وہ درخت ( شجرۃ رضوان ) کے نیچے تیرے ہاتھ پر بیعت کر رہے تھے ۔

2961.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: خندق کی لڑائی میں انصار کہتے تھے۔ ہم وہ لوگ ہیں جنھوں نے جہاد پر حضرت محمد ﷺ کی بیعت کی ہے۔ یہ بیعت ہمیشہ کے لیے ہے جب تک ہم زندہ رہیں گے۔ آپ ﷺ نے انھیں (یہ) جواب دیا: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے علاوہ کوئی زندگی نہیں، تو انصار و مہاجرین کو عزت عطا فرما۔‘‘