تشریح:
حضرت عمرفاروق ؓنے جو گھوڑا اللہ کی راہ میں دیاتھا وہ وقف نہیں تھا بلکہ غازی کی ملکیت تھا۔اگر وقف ہوتا تو اسے فروخت کرناجائز نہیں تھا۔ رسول اللہ ﷺ کا فرمان:’’اپنا صدقہ واپس نہ لو۔‘‘ اس بات کی تائید کرتا ہے کہ وہ گھوڑا وقف نہیں تھا بلکہ غازی کی ملکیت تھا۔ اس طرح وہ اسے آگے فروخت کرنے کا حق دار ہوا کیونکہ آپ نے وہ گھوڑا کسی کو جہاد کے خیال سے بطورتعاون دیا تھا، اب وہ مجاہد اس میں تصرف کا حقدار ٹھہرا حتی کہ وہ اس کی خریدوفروخت کا بھی مستحق ہوا۔