قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ دَوَاءِ الجُرْحِ بِإِحْرَاقِ الحَصِيرِ وَغَسْلِ المَرْأَةِ عَنْ أَبِيهَا الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ، وَحَمْلِ المَاءِ فِي التُّرْسِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3058 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، قَالَ: سَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، بِأَيِّ شَيْءٍ دُووِيَ جُرْحُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: مَا بَقِيَ مِنَ النَّاسِ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، «كَانَ عَلِيٌّ يَجِيءُ بِالْمَاءِ فِي تُرْسِهِ، وَكَانَتْ - يَعْنِي فَاطِمَةَ - تَغْسِلُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ وَأُخِذَ حَصِيرٌ فَأُحْرِقَ، ثُمَّ حُشِيَ بِهِ جُرْحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : بوریا جلا کر زخم کی دوا کرنا اور عورت کا اپنے باپ کے چہرے سے خون دھونا اور ڈھال میں پانی بھر بھر کر لانا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3058.   حضرت سہل بن سعد ساعدی  ؓسے روایت ہے، ان سے لوگوں نے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کے زخم کا علاج کس چیز سے کیا گیا تھا؟ انھوں نے فرمایا: اب لوگوں میں کوئی شخص ایساباقی نہیں رہا جو اس کے متعلق مجھ سے زیادہ جاننے والاہو۔ حضرت علی  ؓ اپنی ڈھال میں پانی لاتے تھے اورسیدہ فاطمہ  ؓ آپ کے چہرہ انور سے خون دھوتی تھیں، پھر چٹائی جلا کر اس کی راکھ سے رسول اللہ ﷺ کا زخم بھردیا گیا۔