باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت روزے چھوڑ دے (بعد میں قضاء کرے)۔
)
Sahi-Bukhari:
Menstrual Periods
(Chapter: A menstruating women should leave observing Saum (fasting))
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
309.
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ عیدالفطر یا عیدالاضحیٰ کے دن عید گاہ تشریف لے گئے۔ پھر آپ کا گزر عورتوں پر ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’اے عورتوں کے گروہ! تم صدقہ زیادہ کیا کرو کیونکہ میں نے تمہاری اکثریت جہنم میں دیکھی ہے۔‘‘ وہ بولیں: یا رسول اللہ! ایسا کیوں ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم لعنت بہت کرتی ہو اور اپنے خاوند کی ناشکری کرتی ہو۔ میں نے تم سے زیادہ کسی کو دین و عقل میں نقص رکھنے کے باوجود پختہ رائے مرد کی عقل کو لے جانے والا نہیں پایا۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہماری عقل اور دین میں نقصان (کمی) کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کیا عورت کی گواہی مرد کی نصف گواہی کے برابر نہیں؟‘‘ انھوں نے کہا: بےشک ایسا ہی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’یہی اس کی عقل کا نقصان ہے۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’کیا یہ حقیقت نہیں کہ جب عورت کو حیض آتا ہے تو وہ نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ روزک رکھتی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: ہاں، یہ تو ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’بس یہی عورت کے دین کا نقصان ہے۔‘‘
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ عیدالفطر یا عیدالاضحیٰ کے دن عید گاہ تشریف لے گئے۔ پھر آپ کا گزر عورتوں پر ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’اے عورتوں کے گروہ! تم صدقہ زیادہ کیا کرو کیونکہ میں نے تمہاری اکثریت جہنم میں دیکھی ہے۔‘‘ وہ بولیں: یا رسول اللہ! ایسا کیوں ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم لعنت بہت کرتی ہو اور اپنے خاوند کی ناشکری کرتی ہو۔ میں نے تم سے زیادہ کسی کو دین و عقل میں نقص رکھنے کے باوجود پختہ رائے مرد کی عقل کو لے جانے والا نہیں پایا۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہماری عقل اور دین میں نقصان (کمی) کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کیا عورت کی گواہی مرد کی نصف گواہی کے برابر نہیں؟‘‘ انھوں نے کہا: بےشک ایسا ہی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’یہی اس کی عقل کا نقصان ہے۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’کیا یہ حقیقت نہیں کہ جب عورت کو حیض آتا ہے تو وہ نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ روزک رکھتی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: ہاں، یہ تو ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’بس یہی عورت کے دین کا نقصان ہے۔‘‘
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، انھوں نے کہا مجھے زید نے اور یہ زید اسلم کے بیٹے ہیں، انھوں نے عیاض بن عبداللہ سے، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری ؓ سے کہ آپ نے فرمایا کہ رسول کریم ﷺ عید الاضحی یا عید الفطر میں عید گاہ تشریف لے گئے۔ وہاں آپ عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے عورتوں کی جماعت! صدقہ کرو، کیونکہ میں نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے۔ انھوں نے کہا یا رسول اللہ! ایسا کیوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو، باوجود عقل اور دین میں ناقص ہونے کے۔ میں نے تم سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے والا نہیں دیکھا۔ عورتوں نے عرض کی کہ ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے یا رسول اللہ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے؟ انھوں نے کہا، جی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا بس یہی اس کی عقل کا نقصان ہے۔ پھر آپ نے پوچھا: کیا ایسا نہیں ہے کہ جب عورت حائضہ ہو تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ روزہ رکھ سکتی ہے، عورتوں نے کہا ایسا ہی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہی اس کے دین کا نقصان ہے۔
حدیث حاشیہ:
قسطلانی ؒ نے کہا کہ لعنت کرنا اس پر جائز نہیں ہے جس کے خاتمہ کی خبرنہ ہو، البتہ جس کا کفر پر مرنا یقینی ثابت ہو اس پر لعنت جائز ہے۔ جیسے ابوجہل وغیرہ، اسی طرح بغیرنام لیے ہوئے ظالموں اور کافروں پر بھی لعنت کرنی جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Sa'id Al-Khudri (RA)(RA): Once Allah's Apostle (ﷺ) went out to the Musalla (to offer the prayer) o 'Id-al-Adha or Al-Fitr prayer. Then he passed by the women and said, "O women! Give alms, as I have seen that the majority of the dwellers of Hell-fire were you (women)." They asked, "Why is it so, O Allah's Apostle?" He replied, "You curse frequently and are ungrateful to your husbands. I have not seen anyone more deficient in intelligence and religion than you. A cautious sensible man could be led astray by some of you." The women asked, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! What is deficient in our intelligence and religion?" He said, "Is not the evidence of two women equal to the witness of one man?" They replied in the affirmative. He said, "This is the deficiency in her intelligence. Isn't it true that a woman can neither pray nor fast during her menses?" The women replied in the affirmative. He said, "This is the deficiency in her religion."