تشریح:
امام بخاری ؒنے اس حدیث سے ثابت کیا ہے کہ مال غنیمت صرف جہاد کرنے والوں کے لیے ہے، نیز حقیقی مجاہد کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ جو صرف اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے گھر نکل کر میدان کار زار میں شریک ہو۔ اس کے برعکس کچھ ایسے مجاہدین بھی ہوتے ہیں جو حصول دنیا اور نمود ونمائش کے لے جہاد کرتے ہیں۔ ایسے مجاہدین کے لیے کوئی اجروثواب نہیں ہے بلکہ قیامت کے دن انھیں برسرعام ذلیل ورسوا کیا جائے گا پھر انھیں دوزخ میں دھکیل دیاجائے گا۔ ان سے کہا جائے گا:تمہارا مقصد صرف اتنا تھا کہ تمھیں دنیا میں بہاد کہہ کرپکاراجائے۔ تمہارا یہ مقصد دنیا میں پورا ہوگیا اب آخرت میں تمہارے لیے دوزخ کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔