تشریح:
1۔ وعدہ خلافی یا عہد شکنی کرنا ایک مسلمان کی شان نہیں بلکہ منافقوں کا کام ہے، خواہ وہ عہد وپیمان کفار ہی سے کیوں نہ کیاگیا ہو۔ جو وعدہ اغیار سے سیاسی سطح پر کیا گیا ہو اس کی حیثیت اور بڑھ جاتی ہے۔ اسے پورا کرنامسلمان کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کفار قریش کے ساتھ کیے گئے عہد وپیمان کو پوری طرح نبھایا، خواہ اپنے بندوں کو ان کے حوالے کرنا پڑا، حالانکہ صلح حدیبیہ میں کفار قریش کی کئی ایک شرائط سراسر نامعقول تھیں اس کے باوجود رسول اللہ ﷺ نے انھیں پورا کیا۔ 2۔حدیث میں مذکور برے اعمال کسی مومن کو زیب نہیں دیتے، حقیقتاً ان کو سرانجام دینے والا منافق ہی ہوسکتاہے۔