قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ دُعَاءِ الإِمَامِ عَلَى مَنْ نَكَثَ عَهْدًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3191 .   حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ القُنُوتِ، قَالَ: قَبْلَ الرُّكُوعِ، فَقُلْتُ: إِنَّ فُلاَنًا يَزْعُمُ أَنَّكَ قُلْتَ بَعْدَ الرُّكُوعِ؟ فَقَالَ: كَذَبَ، ثُمَّ حَدَّثَنَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ قَنَتَ شَهْرًا بَعْدَ الرُّكُوعِ، يَدْعُو عَلَى أَحْيَاءٍ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ»، قَالَ: «بَعَثَ أَرْبَعِينَ - أَوْ سَبْعِينَ يَشُكُّ فِيهِ - مِنَ القُرَّاءِ إِلَى أُنَاسٍ مِنَ المُشْرِكِينَ»، فَعَرَضَ لَهُمْ هَؤُلاَءِ فَقَتَلُوهُمْ، وَكَانَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدٌ، «فَمَا رَأَيْتُهُ وَجَدَ عَلَى أَحَدٍ مَا وَجَدَ عَلَيْهِمْ»

صحیح بخاری:

کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : وعدہ توڑنے والوں کے حق میں امام کی بددعا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3191.   حضرت عاصم الاحول س روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت انس ؓ سے قنوت کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا: قنوت رکوع سے پہلے ہے۔ میں نے عرض کیا: فلاں صاحب کہتے ہیں کہ آپ نے رکوع کے بعد کہاہے۔ حضرت انس ؓ نےفرمایا کہ اس نے غلط کہا ہے۔ پھر انھوں نے ہم سے یہ حدیث بیان کی کہ نبی کریم ﷺ نےایک مہینے تک رکوع کے بعد قنوت کی تھی، جس میں آپ بنو سلیم کے چند قبائل پر بددعا کرتے تھے۔ واقعہ یہ ہوا کہ آپ نے چالیس یا ستر قراء کو مشرکین کی تعلیم وتبلیغ کے لیے بھیجا تو ان لوگوں نےانھیں پکڑ کر قتل کردیا تھا، حالانکہ نبی کریم ﷺ سے ان کا معاہدہ تھا۔ (حضرت انس ؓنےفرمایا کہ) میں نے آپ ﷺ کو کسی معاملے میں اتنا غمگین اور رنجیدہ نہیں دیکھا جتنا ان (قراء) کی شہادت پر آپ غمناک ہوئے تھے۔