تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تخلیق کی ابتدا معاش اور معاذ تک تمام خبریں بتا دیں۔ یہ رسول اللہ ﷺ کا معجزہ تھا کہ ان سب اخبار کو ایک ہی مجلس میں بیان فرمادیا۔ صحیح مسلم میں اس کی مزید وضاحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز فجر پڑھائی اور ایک مقام پر کھڑے ہو کر خطبہ دیا حتی کہ نمازکا وقت ہو گیا۔ آپ منبر سے نیچے تشریف لائے نماز ظہر پڑھی پھر منبر تشریف لائے اور خطبہ دیا پھر نماز عصر پڑھی حتی کہ سورج غروب ہو گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس خطاب میں جو کچھ ہو چکا تھا اور جو کچھ قیامت تک ہونے والا تھا سب کا سب بیان فرمایا:ہم میں سے زیادہ عالم وہ شخص تھا جو ان باتوں کو زیادہ یاد کرنے والا تھا۔ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث:7267(2892) اتنے قلیل دقت میں قیامت تک ہونے والی ہر چیز کا بیان کرنا رسول اللہ ﷺکا معجزہ ہے اگرچہ بظاہر عقل کے خلاف ہے۔