تشریح:
1۔حضرت فاطمہ ؓ کی روایت کو امام بخاری ؒ نے متصل سند سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انھیں رازداری کے طور پرفرمایا:’’میرے ساتھ حضرت جبرئیل علیہ السلام ہر سال قرآن مجید کا دور کرتے تھے اور اس سال انھوں نے دومرتبہ دور کیا ہے۔میراخیال ہے کہ میر ی وفات کا وقت آچکا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، المناقب، حدیث:3624) حضرت ابوہریرہ ؓ کی روایت میں ہے :جس سال رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو آپ کے ساتھ حضرت جبریل ؑ نے دومرتبہ دور کیا۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث:4996) 2۔اس حدیث سے امام بخاری ؒ کا مقصد حضرت جبریل ؑ کے وجود اور ان کی کارکردگی کو ثابت کرنا ہے۔