1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ صِفَةِ الشَّمْسِ وَالقَمَرِ بِحُسْبَانٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3199. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لِأَبِي ذَرٍّ حِينَ غَرَبَتِ الشَّمْسُ: «أَتَدْرِي أَيْنَ تَذْهَبُ؟»، قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: فَإِنَّهَا تَذْهَبُ حَتَّى تَسْجُدَ تَحْتَ العَرْشِ، فَتَسْتَأْذِنَ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَيُوشِكُ أَنْ تَسْجُدَ، فَلاَ يُقْبَلَ مِنْهَا، وَتَسْتَأْذِنَ فَلاَ يُؤْذَنَ لَهَا يُقَالُ لَهَا: ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ، فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى: {وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِم...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : سورہ رحمن کی اس آیت کی تفسیر کہ سورج اور چاند دونوں حسا ب سے چلتے ہیں ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3199. حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب سورج غروب ہوا تو نبی کریم ﷺ نے پوچھا: ’’کیا تمھیں معلوم ہے کہ یہ سورج کہاں جاتا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہی کو خوب علم ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ سورج جاکر عرش کے نیچے سجدہ کرتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ سے اجازت مانگتاہے تو اسے اجازت دی جاتی ہے۔ اور وہ دن بھی قریب ہے جب یہ سجدہ کرے گا اور اس کا سجدہ قبول نہ ہوگا اور اجازت طلب کرے گا لیکن اسے اجازت نہ ملے گی بلکہ اسے کہا جائے گا: جہاں سے آئے ہو ادھر چلے جاؤ تو وہ مغرب سے طلوع ہوگا۔‘‘ اسی لیے اللہ تعالیٰ کاارشاد ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ {لاَ يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا} [الأنعام:...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4635. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا فَإِذَا رَآهَا النَّاسُ آمَنَ مَنْ عَلَيْهَا فَذَاكَ حِينَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں ((ارشاد باری تعالیٰ:)"اس وقت کسی کا ایمان لانا اسے کچھ فائدہ نہیں دے گا"کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4635. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک سورج مغرب سے طلوع نہ ہو لے۔ جب لوگ اسے دیکھیں گے تو ایمان لائیں گے لیکن یہ وقت ہو گا جب کسی ایسے شخص کو اس کا ایمان نفع نہ دے گا جو اس سے پہلے ایمان نہیں لایا تھا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {هَلُمَّ شُهَدَاءَكُمُ})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4636. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَإِذَا طَلَعَتْ وَرَآهَا النَّاسُ آمَنُوا أَجْمَعُونَ، وَذَلِكَ حِينَ لاَ يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا» ثُمَّ قَرَأَ الآيَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ھلم شھداءکم )) الخ کی تفسیر’’آپ کہے کہ اپنے گواہوں کو لاؤ۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

4636. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک سورج مغرب سے طلوع نہیں ہو گا۔ پھر جب سورج مغرب سے طلوع ہو گا اور لوگ اسے دیکھ لیں گے تو سب ایمان لے آئیں گے، حالانکہ اس وقت کا ایمان سود مند نہیں ہو گا۔‘‘ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6506. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَإِذَا طَلَعَتْ فَرَآهَا النَّاسُ آمَنُوا أَجْمَعُونَ، فَذَلِكَ حِينَ: {لاَ يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ، أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا} [الأنعام: 158] وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدْ نَشَرَ الرَّجُلاَنِ ثَوْبَهُمَا بَيْنَهُمَا فَلاَ يَتَبَايَعَانِهِ، وَلاَ يَطْوِيَانِهِ، وَلَتَقُومَنَّ السَّاعَةُ وَقَدِ ان...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

6506. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی حتٰی کہ سورج اپنے مغرب سے طلوع ہوگا۔ جب سورج مغرب سے طلوع ہوگا اورلوگ دیکھ لیں گے تو سب ایمان لے آئیں گے۔ یہی وہ وقت ہوگا جب کسی کے لیے اس کا ایمان نفع نہیں دے گا جو اس سے قبل ایمان نہیں لایا ہوگا (یا جس نے ایمان کے بعد عمل خیر نہ کمایا ہوگا)۔ قیامت اس قدر جلد آ جائے گی کہ دو آدمیوں نے کپڑا کھولا ہوگا لیکن وہ خرید وفروخت نہیں کرسکیں گے اور نہ اسے لپیٹ ہی سکیں گے۔ اور قیامت قائم ہو جائے گی جبکہ ایک آدمی اپنی اونٹنی کا دودھ لے کر آ رہا ہوگا اور وہ اسے پی نہیں سکے گا، اور قیامت ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7121. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَقْتَتِلَ فِئَتَانِ عَظِيمَتَانِ يَكُونُ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ دَعْوَتُهُمَا وَاحِدَةٌ وَحَتَّى يُبْعَثَ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ قَرِيبٌ مِنْ ثَلَاثِينَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ وَحَتَّى يُقْبَضَ الْعِلْمُ وَتَكْثُرَ الزَّلَازِلُ وَيَتَقَارَبَ الزَّمَانُ وَتَظْهَرَ الْفِتَنُ وَيَكْثُرَ الْهَرْجُ وَهُوَ الْقَتْلُ وَحَتَّى يَكْثُرَ فِيكُمْ الْمَالُ فَيَفِيضَ حَتَّى يُهِمَّ رَبَّ الْم...

صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

7121. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب دو بڑی جماعتیں باہم سخت لڑائی نہ کریں۔ ان دونوں جماعتوں کے درمیان بڑی خونریز لڑائی ہوگی۔ حالانکہ دونوں کا دعویٰ ایک ہوگا۔ اوریہاں تک کہ تیس کے قریب جھوٹے دجال ظاہر ہوں گے۔ ان میں سے ہر ایک کا دعویٰ ہوگا کہ وہ اللہ کارسول ہے اور یہاں تک کہ علم اٹھا لیا جائے گا اور زلزلوں کی کثرت ہوگی، نیز یہ زمانہ قریب ہو جائے گا اور فتنوں کا ظہور ہوگا۔ ہرج یعنی قتل وغارت عام ہوگی۔ اور یہاں تک کہ تم میں مال کی کثرت ہوگی بلکہ وہ بہہ پڑے گا حتیٰ کہ مال دار کو فکر دامن گیر ہوگی کہ اس کا صدقہ کو...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ الزَّمَنِ الَّذِي لَا يُقْبَلُ فِيهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

157. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنِ الْعَلَاءِ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَإِذَا طَلَعَتْ مِنْ مَغْرِبِهَا آمَنَ النَّاسُ كُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ فَيَوْمَئِذٍ {لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قبْلُ أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا} [الأنعام: 158] "....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: وہ دور جس میں ایمان قبول نہیں کیا جائے گا )

مترجم: MuslimWriterName

157. علاء بن عبد الرحمنؒ نے اپنے والدؒ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تک سورج مغرب سے طلوع نہیں ہوتا، اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہو گی، جب وہ مغرب سے طلوع ہوجائے گا تو سب کے سب لوگ ایمان لے آئیں گے، اس دن ’’کسی ایسے شخص کو اس کا ایمان فائدہ نہیں دے گا جو پہلے ایمان نہ لایا تھا، یا اپنے ایمان (کی حالت) میں کوئی نیکی نہ کمائی تھی۔‘‘(عمل سے تصدیق نہ کی تھی۔) ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ الزَّمَنِ الَّذِي لَا يُقْبَلُ فِيهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

158.03. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ح، وَحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ، جَمِيعًا عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ، ح، وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ثَلَاثٌ إِذَا خَرَجْنَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ، أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا: طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا، وَالدَّجَّالُ، وَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: وہ دور جس میں ایمان قبول نہیں کیا جائے گا )

مترجم: MuslimWriterName

158.03. ابو حازمؒ نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تین چیزیں ہیں، جب ان کا ظہور ہو جائے گا تو اس وقت کسی شخص کو جو اس سے پہلے ایمان نہیں لایا تھا، یا اپنے ایمان کے دوران میں کوئی نیکی نہ کی تھی، اس کا ایمان لانا فائدہ نہ دے گا: سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، دجال اور دابة الأرض (زمین سے ایک عجیب الخلقت جانور) کا نکلنا۔‘‘ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ الزَّمَنِ الَّذِي لَا يُقْبَلُ فِيهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

159. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ التَّيْمِيِّ، - سَمِعَهُ فِيمَا أَعْلَمُ - عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمًا: «أَتَدْرُونَ أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ الشَّمْسُ؟» قَالُوا: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ: " إِنَّ هَذِهِ تَجْرِي حَتَّى تَنْتَهِيَ إِلَى مُسْتَقَرِّهَا تَحْتَ الْعَرْشِ، فَتَخِرُّ سَاجِدَةً، فَلَا تَزَالُ كَذَلِكَ حَتَّى يُقَالَ لَهَا: ارْتَفِعِي، ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ، فَتَرْجِعُ فَتُص...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: وہ دور جس میں ایمان قبول نہیں کیا جائے گا )

مترجم: MuslimWriterName

159. (اسماعیل) ابن علیہؒ نے کہا: ہمیں یونسؒ نے ابراہیم بن یزید تیمیؒ کے حوالے سے حدیث سنائی، میرے علم کے مطابق، انہوں نے یہ حدیث اپنے والد (یزیدؒ) سے سنی اور انہوں نے حضرت ابو ذرؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن پوچھا: ’’جانتے ہو یہ سورج کہاں جاتا ہے؟‘‘ صحابہؓ نے جواب دیا: اللہ اور اس کا رسول زیادہ آگاہ ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’یہ چلتا رہتا ہے یہاں تک کہ عرش کے نیچے اپنے مستقر پر پہنچ جاتا ہے، پھر سجدے میں چلا جاتا ہے، وہ مسلسل اسی حالت میں رہتا ہے حتی کہ اسے کہا جاتا ہے: اٹھو! جہاں سے آئے تھے ادھر لوٹ جاؤ، تو وہ واپس لوٹتا ہے ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ الزَّمَنِ الَّذِي لَا يُقْبَلُ فِيهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

159.01. ) وَحَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمًا: «أَتَدْرُونَ أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ الشَّمْسُ؟» بِمِثْلِ مَعْنَى حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: وہ دور جس میں ایمان قبول نہیں کیا جائے گا )

مترجم: MuslimWriterName

159.01. خالد بن عبد اللہؒ نے یونسؒ سے سابقہ سند کے ساتھ حضرت ابو ذرؓ سے روایت کی کہ ایک دن نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہو یہ سورج کہاں جاتا ہے؟‘‘.. .....اس کے بعد ابن علیہؒ والی حدیث کے ہم معنی (روایت) ہے۔