تشریح:
1۔ دین اسلام میں بت پرستی ایک گندا عمل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بت پرستوں کو نجس اورپلید قراردیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ﴾ ’’مشرکین نجس اور پلید ہیں۔انھیں مسجد حرام کے قریب نہ آنے دو۔‘‘ (التوبة:28/9) شرک کرنے والے اللہ کے ہاں گندے اور پلید ہیں، خواہ بتوں کے پجاری ہوں یا قبروں کے مجاور۔ اللہ کے ہاں دونوں کا ایک ہی درجہ ہے۔ 2۔ بہرحال امام بخاری ؒنے اس حدیث سے فرشتوں کے وجود پر دلیل لی ہے۔ اور ان کی کارکردگی بیان کی ہے۔