تشریح:
ایک حدیث میں ان خوش قسمت حضرات کے یہ وصف بیان ہوئے ہیں۔ ’’وہ دم جھاڑ کا کسی سے مطالبہ نہیں کریں گے۔ آگ سے داغنے کو ذریعہ علاج نہیں بنائیں گے بد شگونی نہیں لیں گے اور اپنے رب ہی پر بھروسہ کریں گے۔‘‘ (صحیح البخاري، الرقاق، حدیث:6541) جامع ترمذی کی روایت میں ہے۔ ’’ایک ہزار کے ساتھ ستر ہزار ہوں گے۔‘‘ (جامع الترمذي، صفة القیامة، حدیث:2437) اس طرح بلا حساب جنت میں داخل ہونے والوں کی تعداد انچاس لاکھ بنتی ہے۔ مسند احمد میں ہے کہ ان ستر ہزار میں سے ہر ایک کے ساتھ مزید ستر، سترہزارہوں گے۔ (مسند أحمد:6/1 و سلسلة الأحادیث الصحیحة، حدیث:1484) اس حساب سے یہ تعداد 4 ارب نوے کروڑ نبتی ہے۔ اس تعداد پر اللہ کی طرف سے مزید اضافہ بھی ہوگا۔