تشریح:
1۔ اگرشیشی میں کوئی عرق یا تیل وغیرہ ڈالنا ہوتو اس کے منہ کے قریب سے اس میں ڈالا جاتا ہے تاکہ کوئی قطرہ باہر نہ گرے، اسی طرح شیطان کاہن کے کان سے اپنا منہ لگا کر چپکے سے وہ بات اس کے کان میں ڈال دیتا ہے۔ 2۔ اس حدیث میں ان شعبدہ باز لوگوں کو فنکاری سے پردہ اٹھایاگیا ہے جو آئے دن ضعیف الاعتقاد لوگوں کے مال ہڑپ کرتے بلکہ ان کی عزتوں سے کھیلتے ہیں۔ 3۔ امام بخاری ؒنے شیاطین کا وجود اور ان کی کارستانیاں بیان کرنے کے لیے یہ حدیث بیان کی ہے۔