تشریح:
1۔ حضرت آدم ؑ کا پیدائشی قدر ساٹھ ہاتھ تھا۔ ان کی اولاد کا قد آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوا حتی کہ موجودہ صورت حال سامنے آئی لیکن ان کی اولاد جنت میں جائے گی۔ تو اصل قدوقامت پر لوٹا دیا جائے گا۔ ایک روایت میں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ؑ کو اس کی صورت پر پیدا کیا ہے۔ (صحیح البخاري، الاستيذان، حدیث:6227) 2۔ اس حدیث سے ڈاردن کے نظریے کی تردید ہوتی ہے کہ انسان پہلے بندر کی شکل میں تھا آہستہ آہستہ اس نے انسانی شکل اختیار کی نیز یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آدم ؑ پیدائش کے وقت اسی شکل و صورت میں تھے۔ چونکہ ان احادیث سے حضرت آدم ؑ اور ان کی اولاد کی پیدا ئش کا ذکر ہے اس لیے امام بخاری ؒ نے انھیں یہاں بیان کیا ہے۔