تشریح:
1۔ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مرد کی طرح عورت کی منی اور نطفہ ہے اور ان دونوں کے مادے کے ملنے سے بچہ پیدا ہوتا ہے۔ اگر عورت کا نطفہ نہ ہو اور بچہ صرف مرد کے نطفے سے پیدا ہو تو وہ عورت کے مشابہ کبھی نہ ہو۔ اگر مرد کا نطفہ عورت کی منی پر غالب آجائے اور رحم میں پہلے پہنچ جائے تو بچہ مرد کے مشابہ ہو گا اور لڑکا پیدا ہوگا اور اگر عورت کا نطفہ مرد کی منی پر غلبہ کرے اور رحم میں پہلے پہنچ جائے تو بچہ عورت کے مشابہ ہوگا اور لڑکی پیدا ہوگی۔ اس کی تفصیل ہم آئندہ حدیث کے ذیل میں بیان کریں گے۔ 2۔ اس حدیث میں اولاد آدم کی خلقت کا ذکر ہے اس لیے امام بخاری ؒ نے اسے بیان کیا ہے۔ واللہ أعلم۔