موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابٌ:خَيْرُ مَالِ المُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الجِبَالِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3331 . حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ أَبِي يُونُسَ القُشَيْرِيِّ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ يَقْتُلُ الحَيَّاتِ ثُمَّ نَهَى، قَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدَمَ حَائِطًا لَهُ، فَوَجَدَ فِيهِ سِلْخَ حَيَّةٍ، فَقَالَ: «انْظُرُوا أَيْنَ هُوَ» فَنَظَرُوا، فَقَالَ: «اقْتُلُوهُ» فَكُنْتُ أَقْتُلُهَا لِذَلِكَ،
صحیح بخاری:
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3331. حضرت ابن عمر ؓسے روایت ہے کہ وہ سانپوں کو قتل کیاکرتے تھے، پھر منع کرنے لگے اور کہا: (ایک مرتبہ) نبی کریم ﷺ نے اپنی دیوار گرائی تو اس میں سانپ کی کینچلی ملی تو آپ نے فرمایا: ’’دیکھو سانپ کہاں ہے؟‘‘ صحابہ کرام ؓ نے دیکھ لیا تو آپ نے فرمایا: ’’اسے مار ڈالو۔‘‘ اس لیے میں انھیں مارا کرتا تھا۔