تشریح:
1۔ اس حدیث کی عنوان سے مطابقت اس طرح بنتی ہے کہ اس میں ایک آیت کا ذکر ہے جو حضرت نوح ؑ کی کشتی کی شان میں نازل ہوئی چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔﴿وَلَقَد تَّرَكْنَاهَا آيَةً فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ﴾ ’’ہم نے اس کشتی کو لوگوں کی عبرت کے لیے باقی رکھا ، کیا ہے کوئی اس سے نصیحت لینے والا۔‘‘ (القمر:54۔15) بعض احادیث میں ہے کہ کشتی نوح ؑ کو اس امت کے پہلے لوگوں نے دیکھا ہے۔ واللہ أعلم۔ 2۔اس آیت کریمہ میں لفظ (مدکر) ادغام اور دال کے ساتھ پڑھا گیاہے۔ یہ مشہور قراءت ہے اور اسے ادغام اور ذال کے ساتھ بھی پڑھا گیا ہے۔ یہ شاذ قراءت ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ کہتےہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس لفظ کو ادغام اور دال کے ساتھ پڑھا تھا اور یہی لوگوں میں عام ہے۔