تشریح:
1۔ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے عرب کے خاندان کے متعلق پوچھا کہ ان میں معزز کون سا خاندان ہے؟ کیونکہ لوگ ان کی طرف خود کو منسوب کرتے تھے اور آپ میں اسے فخر کا ذریعہ خیال کرتے تھے۔ 2۔ ان خاندان کو معاون اس لیے کہا کہ ان میں مختلف استعداد قابلیت پائی جاتی ہے جیسا کہ کانوں میں نفیس اور غیر نفیس دونوں قسم کے جواہر ہوتے ہیں یا انھیں کانوں سے تشبیہ دی کہ وہ شرف و عزت کے محل ہیں جس طرح کانوں میں مختلف جواہرات پائے جاتے ہیں۔ (فتح الباري:502/6) 2۔اس حدیث کی مزید تشریح قبل ازیں حدیث 3358۔ میں ملاحظہ کریں۔ اس حدیث میں حضرت یوسف ؑ کا نسب نامہ بیان ہوا ہے کہ وہ یعقوب کے بیٹے ہیں نیز اس میں صراحت ہے کہ بیٹا، باپ، دادا اور پردادا چاروں اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں۔ علیه السلام۔