قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ:‏{فَلَمَّا جَاءَ آلَ لُوطٍ المُرْسَلُونَ، قَالَ إِنَّكُمْ قَوْمٌ مُنْكَرُونَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {بِرُكْنِهِ} [الذاريات: 39]: «بِمَنْ مَعَهُ لِأَنَّهُمْ قُوَّتُهُ»، {تَرْكَنُوا} [هود: 113]: «تَمِيلُوا فَأَنْكَرَهُمْ وَنَكِرَهُمْ وَاسْتَنْكَرَهُمْ وَاحِدٌ»، {يُهْرَعُونَ} [هود: 78]: «يُسْرِعُونَ»، {دَابِرٌ} [الأنعام: 45]: «آخِرٌ»، {صَيْحَةٌ} [يس: 29]: «هَلَكَةٌ»، {لِلْمُتَوَسِّمِينَ} [الحجر: 75]: «لِلنَّاظِرِينَ»، {لَبِسَبِيلٍ} [الحجر: 76]: «لَبِطَرِيقٍ»

3376. حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: {فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ} [القمر: 15]

مترجم:

ترجمۃ الباب:

( سورۃ والذاریات میں ) موسیٰ ؑ کے ذکر میں ” برکنہ “ سے مراد وہ لوگ ہیں جو فرعون کے ساتھ تھے کیونکہ وہ اس کے قوت بازوتھے ( سورۃ ہود میں ) ولاترکنوا کا معنی مت جھکو ( سورۃ ہود میں ) انکرھم‘ نکرھم اور استنکرھم کا ایک ہی معنی ہے ( سورۃ ہود میں یھرعون کا معنی دوڑتے ہیں ( سورۃ حجر میں ) دابر کے معنی آخر دم ہے ( سورۃ حجر میں ) صیحۃکا معنی ہلاکت ( سورۃ حجر میں ) للمتوسمین کا معنی دیکھنے والوں کے لئے ( سورۃ حجر میں ) لسبیل کا معنی راستے کے ہیں ( یعنی راستے میں )تشریح : باب کے ذیل لفظ برکنہآیا ہے یعنی قوت۔ رکن کے معنی قوت‘ زور۔ یہ لفظ تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے قصے میں واردہوا ہے اورحضرت لوط علیہ السلام کے قصے میں بھی رکن کا لفظ آیا ہے او اوي الي رکن شدي ( ھود: 80 ) اس لئے امام بخاری نے اس کا ذکر کردیاوالتکرھم کا لفظ ان فرشتوں کے باب میں ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس بطور مہمان آئے تھے۔ مگر چونکہ یہی فرشتے حضرت لوط علیہ السلام کے پاس گئے تھے ‘ اس مناسب کی وجہ سے اس کا بھی ذکر کردیا۔ بعض نے کہا لوط کے قصے میں بھی اِنّکُم قَوم مُّنکَرُونَ ( الحجر:62 ) وارد ہے اور نکرھم ا سی سے ہے۔ صیحۃ لفظ آیت شریفہ فاخذ تھم الصيح مشرقين ( الحجر : 73 ) میں ہے جو حضرت لوط کی امت کے بارے میں ہے۔ نیز آیت میں جویس میں ہے ان کانت الا صيح واحد ( یٰسٓ : 53 ) لفظ صیحۃ مذکور ہے۔

3376.

حضرت عبد اللہ بن مسعود  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے ﴿فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ﴾ پڑھا تھا۔