قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبیﷺ

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ وَفَاةِ مُوسَى وَذِكْرِهِ مَا بَعْدُہُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3408. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَ الْمُسْلِمُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْعَالَمِينَ فِي قَسَمٍ يُقْسِمُ بِهِ فَقَالَ الْيَهُودِيُّ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْعَالَمِينَ فَرَفَعَ الْمُسْلِمُ عِنْدَ ذَلِكَ يَدَهُ فَلَطَمَ الْيَهُودِيَّ فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ الَّذِي كَانَ مِنْ أَمْرِهِ وَأَمْرِ الْمُسْلِمِ فَقَالَ لَا تُخَيِّرُونِي عَلَى مُوسَى فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ فَأَكُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ فَإِذَا مُوسَى بَاطِشٌ بِجَانِبِ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَكَانَ فِيمَنْ صَعِقَ فَأَفَاقَ قَبْلِي أَوْ كَانَ مِمَّنْ اسْتَثْنَى اللَّهُ

مترجم:

3408.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک مسلمان اور ایک یہودی آپس میں لڑ پڑے۔ مسلمان نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے حضرت محمد ﷺ کو تمام جہانوں پر برتری دی ہے! یہودی نے کہا: اس ذات کی قسم جس نےحضرت موسیٰ ؑ کو سب اہل جہاں پر فضیلت دی ہے! اس وقت مسلمانوں نے ہاتھ اٹھایا اور یہودی کو طمانچہ رسید کردیا۔ یہودی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اس واقعے کی اطلاع دی جو اس کے اور مسلمان کے درمیان ہوا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے حضرت موسیٰ ؑ پر برتری نہ دو کیونکہ جب تمام لوگ بے ہوش ہوجائیں گے تو سب سے پہلے میں ہوش میں آؤں گا۔ میں دیکھوں گا کہ حضرت موسیٰ ؑ عرش کا کنارہ پکڑے ہوئے ہوں گے۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ ان لوگوں میں سے تھے جو بے ہوش ہوگئے تھے لیکن مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے یا وہ ان لوگوں میں سے تھے جن کو اللہ تعالیٰ نے بے ہوشی سے مستثنیٰ کررکھا ہے؟‘‘