قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مَرْيَمَ إِذْ انْتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا} [مريم: 16])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {إِذْ قَالَتِ المَلاَئِكَةُ يَا مَرْيَمُ إِنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ} [آل عمران: 45] {إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَى آدَمَ وَنُوحًا وَآلَ إِبْرَاهِيمَ وَآلَ عِمْرَانَ [ص:164] عَلَى العَالَمِينَ} [آل عمران: 33]- إِلَى قَوْلِهِ - {يَرْزُقُ مَنْ يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ} [البقرة: 212] " قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: " وَآلُ عِمْرَانَ المُؤْمِنُونَ مِنْ آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَآلِ عِمْرَانَ، وَآلِ يَاسِينَ، وَآلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: {إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْرَاهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ} [آل عمران: 68] وَهُمُ المُؤْمِنُونَ، وَيُقَالُ آلُ يَعْقُوبَ: أَهْلُ يَعْقُوبَ فَإِذَا صَغَّرُوا آلَ ثُمَّ رَدُّوهُ إِلَى الأَصْلِ قَالُوا: أُهَيْلٌ

3431. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ بَنِي آدَمَ مَوْلُودٌ إِلَّا يَمَسُّهُ الشَّيْطَانُ حِينَ يُولَدُ فَيَسْتَهِلُّ صَارِخًا مِنْ مَسِّ الشَّيْطَانِ غَيْرَ مَرْيَمَ وَابْنِهَا ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

( اور وہ وقت یاد کر ) جب فرشتوں نے کہا کہ اے مریم ! اللہ تجھ کو خوش خبری دے رہا ہے ، اپنی طرف ایک کلمہ کی ‘بے شک اللہ نے آدم اورنوح اورآل عمران کو تمام جہاں پر برگزیدہ بنایا ۔ آیت ” یرزق من یشاءبغیر حساب “ تک عبداللہ بن عباس ؓنے کہا کہ آل عمران سے مراد ایماندار لوگ مراد ہیں جو عمران کی اولاد میں ہوں جیسے آل ابراہیم اور آل یاسین اورآل محمد ﷺسے وہی لوگ مراد ہیں جو مومن ہوں ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ، اللہ نے فرمایا حضرت ابراہیم ؑکے نزدیک والے وہی لوگ ہیں جو ان کی راہ پر چلتے ہیں یعنی جو مومن موحد ہیں ۔ آل کا لفظ اصل میں اہل تھا ۔ آل یعقوب یعنی اہل یعقوب ( ھ کو ہمزہ سے بدل دیا ) تصغیر میں پھر اصل کی طرف لے جاتے ہیں تب اھیل کہتے ہیں ۔ مکانا شرقیا کا یہ معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مریم ہیکل چھوڑکر جہاں ان کی پر و رش ہوئی اپنے آبائی وطن ناصرہ چلی گئیں۔ یہ یروشلم کے شمال مشرق میں واقع ہے اور باشندگان یروشلم کے لئے مشرق کا حکم رکھتا ہے۔ انجیل سے سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے کیو نکہ وہ اس معاملے کا محل وقوع ناصرہ ہی بتلاتے ہیں۔ دیکھو کتاب لوقا۔

3431.

حضرت ابوہریرۃ   ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’بنو آدم میں سے جب کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے۔ تو پیدائش کے وقت اسے شیطان چھوتا ہے اور بچہ شیطان کے مس کرنے کی وجہ سے چیخنے لگتاہے۔ مریم ؑ اور ان کے بیتے حضرت عیسیٰ ؑ کے علاوہ۔‘‘ پھر ابوہریرہ  ؓنے بیان کیا (اس کی وجہ یہ دعا ہے:)’’میں اسے (مریم ؑ) اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں۔‘‘