موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابُ التَّيَمُّمِ لِلْوَجْهِ وَالكَفَّيْنِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
344 . حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي الحَكَمُ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ عَمَّارٌ: «بِهَذَا وَضَرَبَ - شُعْبَةُ - بِيَدَيْهِ الأَرْضَ، ثُمَّ أَدْنَاهُمَا مِنْ فِيهِ، ثُمَّ مَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ» وَقَالَ النَّضْرُ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، قَالَ: سَمِعْتُ ذَرًّا، يَقُولُ: عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، قَالَ الحَكَمُ: وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ عَمَّارٌ
صحیح بخاری:
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
باب: اس بارے میں کہ تیمم میں صرف منہ اور دونوں پہنچوں پر مسح کرنا کافی ہے۔
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
344. حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمار بن یاسر ؓ نے تیمم کے متعلق یہ سب واقعہ بیان کیا (پہلی روایت کی طرف اشارہ ہے) اور شعبہ (ایک راوی) نے اپنے دونوں ہاتھوں کو زمین پر مارا، پھر دونوں ہاتھ اپنے منہ کے قریب کیے، پھر اپنے منہ اور دونوں ہتھیلیوں پر مسح کیا۔ نضر (بن شمیل) کی روایت کے مطابق حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ کہتے ہیں: حضرت عمار بن یاسر ؓ نے فرمایا: (پاک مٹی) مسلمان کا وضو ہے، پانی کی جگہ وہ (مسلمان کو) کافی ہوتی ہے، یعنی جب پانی دستیاب نہ ہو۔