تشریح:
1۔ طاعون ایک وبائی مرض ہے جو سخت درد ناک اور جلن کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے بغلوں میں ورم آتا ہے پھر چاروں اطراف سیاہ سبز ہو جاتی ہیں۔ دل گھبراتا ہے قے آنا شروع ہو جاتی ہے بالآخر اس سے انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے بنی اسرائیل پر عذاب کی شکل میں اس کا ظہور ہوا البتہ اس امت کے لیے گناہوں کا کفارہ ہے۔ 2۔حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جس جگہ طاعون پھیلا ہو وہاں سے کسی دوسری جگہ راہ فراراختیار کرتے ہوئےنہیں جانا چاہیے البتہ بغرض تجارت حصول علم اور جہاد وغیرہ کے لیے نکلنا جائز ہے راوی حدیث ابو نضر کی روایت کا مفہوم یہ ہے کہ جب تمہارا نکلنا صرف طاعون سے فرار کے لیے ہو تو وہاں سے مت نکلو۔ یعنی جس نکلنے سے منع کیا گیا ہے وہ محض فرار کے طور پر وہاں سے بھاگنا ہے۔ واللہ أعلم۔