تشریح:
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی کے اگلے حصے میں زیادہ سے زیادہ بیس بال سفید تھے۔(المستدرك:608/2)عنفقیہ لب زیریں اور ٹھوڑی کے درمیان والی جگہ کو کہتے ہیں۔ بعض حضرات اس جگہ پر آنے والے بالوں پر اس کا اطلاق کرتے ہیں چونکہ لغوی اعتبار سے اس میں خفت اور قلت کے معنی پائے جاتے ہیں اس لیے چند بالوں پر یہ لفظ بولا جاتا ہےاسے اردو زبان میں ’’داڑھی بچہ‘‘ کہا جاتا ہےان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دس سے زیادہ اور بیس سے کم بال سفید تھے مختلف روایات میں تطبیق کی یہ صورت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک کنپٹی داڑھی بچہ اور داڑھی مبارک میں زیادہ سے زیادہ بیس بال سفید تھے۔ اگر آپ تیل استعمال کرتے تو یہ سفید بال اس کی چمک میں چھپ جاتے اور جب تیل نہ لگاتے تو وہ نمایاں طور پر نظر آتے واللہ أعلم۔غالباًنبوت کا یہ کمال تھا آج کل تو عموماً چالیس پچاس سال کی عمر میں انسان کی داڑھی اور سر کے بال سفید ہو جاتے ہیں۔