تشریح:
1۔ان احادیث میں چار اشیاء کا ذکر ہے ایک ترکوں سے جنگ کرنا دوم امر خلافت سے کراہت کرنا سوم لوگ کانوں کی طرح ہیں اور چہارم آپ کے دیدار کی عظمت و شرافت یعنی ان میں مستقبل میں ہونے والے واقعات کی خبر دینا ہے جس ہم پیش گوئی سے تعبیر کرتے ہیں ان میں کچھ تو واقع ہو چکے ہیں اور کچھ آئندہ وقوع پذیر ہونے والے ہیں۔2۔ جہاں تک رسول اللہ ﷺ کے دیدار کا تعلق ہے تو یہ آپ کا معجزہ وہی شمار ہو گا کہ ادنیٰ مسلمان بھی رسول اللہ ﷺ کے رخ انور کی جھلک دیکھنے کے لیے بے چین و بے قرار ہے۔مال دولت کیا چیز ہے ہزار جانیں بھی آپ پر قربان کردینا باعث فخروسعادت ہے۔ہر دوعالم قیمت خود گفتہ نرخ بالا کن کہ ارزانی ہنوز دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں قیامت کے دن رسول اللہ ﷺ کے دیدار سے شرف یاب کرے اور ہمیں آپ کے جھنڈے تلے جمع کرے۔ ہمیں امید ہے کہ حدیث نبوی کی اس حقیر خدمت کی بدولت اللہ تعالیٰ ہمیں مایوس نہیں فر مائے گا۔