قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3606. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ قَالَ حَدَّثَنِي بُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْحَضْرَمِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ حُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ يَقُولُ كَانَ النَّاسُ يَسْأَلُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَيْرِ وَكُنْتُ أَسْأَلُهُ عَنْ الشَّرِّ مَخَافَةَ أَنْ يُدْرِكَنِي فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا فِي جَاهِلِيَّةٍ وَشَرٍّ فَجَاءَنَا اللَّهُ بِهَذَا الْخَيْرِ فَهَلْ بَعْدَ هَذَا الْخَيْرِ مِنْ شَرٍّ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ وَهَلْ بَعْدَ ذَلِكَ الشَّرِّ مِنْ خَيْرٍ قَالَ نَعَمْ وَفِيهِ دَخَنٌ قُلْتُ وَمَا دَخَنُهُ قَالَ قَوْمٌ يَهْدُونَ بِغَيْرِ هَدْيِي تَعْرِفُ مِنْهُمْ وَتُنْكِرُ قُلْتُ فَهَلْ بَعْدَ ذَلِكَ الْخَيْرِ مِنْ شَرٍّ قَالَ نَعَمْ دُعَاةٌ إِلَى أَبْوَابِ جَهَنَّمَ مَنْ أَجَابَهُمْ إِلَيْهَا قَذَفُوهُ فِيهَا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صِفْهُمْ لَنَا فَقَالَ هُمْ مِنْ جِلْدَتِنَا وَيَتَكَلَّمُونَ بِأَلْسِنَتِنَا قُلْتُ فَمَا تَأْمُرُنِي إِنْ أَدْرَكَنِي ذَلِكَ قَالَ تَلْزَمُ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِينَ وَإِمَامَهُمْ قُلْتُ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُمْ جَمَاعَةٌ وَلَا إِمَامٌ قَالَ فَاعْتَزِلْ تِلْكَ الْفِرَقَ كُلَّهَا وَلَوْ أَنْ تَعَضَّ بِأَصْلِ شَجَرَةٍ حَتَّى يُدْرِكَكَ الْمَوْتُ وَأَنْتَ عَلَى ذَلِكَ

مترجم:

3606.

حضرت حذیفہ بن یمان  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ لوگ رسول اللہ ﷺ سے خیر کے متعلق پوچھا کرتے تھے جبکہ میں آپ سے شرکے متعلق سوال کرتا تھا، اس اندیشے کے پیش نظر کہ مبادا میں اس کا شکار ہو جاؤں، چنانچہ ایک مرتبہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ہم جاہلیت اور شرکے زمانے میں تھے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس خیرو برکت سے سر فراز فرمایا۔ کیا اب اس خیر کے بعد پھر کوئی شرکا وقت آئے گا؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ میں نے عرض کیا: اس شرکے بعد پھر خیر کا کوئی زمانہ آئے گا؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، لیکن اس خیر میں کچھ دھواں ہوگا۔‘‘ میں نے عرض کیا: وہ ھواں کیا ہو گا؟آپ نے جواب دیا۔ ’’ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو میری سنت اور طریقے کے علاوہ دوسرے طریقے اختیار کریں گے۔ تم ان میں اچھی اور بری چیز یں دیکھو گے۔‘‘ میں نے عرض کیا: آیا اس خیر کے بعد پھر شرکاکوئی زمانہ آئے گا؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں، جہنم کی طرف بلانے والے لوگ ہوں گے۔ جو ان کی بات مانیں گے وہ ان کو جہنم میں جھونک دیں گے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ ہمارے لیے ان کے کچھ اوصاف بیان فرمادیں۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ لوگ ہماری ہی قوم سے ہوں گے اور ہماری ہی زبان بولیں گے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! اگر میں ان لوگوں کا زمانہ پاؤں تو میرے لیے کیا حکم ہے؟آپ نے فرمایا: ’’تم ایسے حالات میں مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام کو لازم پکڑنا۔‘‘  میں نے پوچھا: اگر مسلمانوں کی کوئی جماعت نہ ہواور ان کا کوئی امام ہی ہو تو؟آپ نے فرمایا: ’’پھر تم ان تمام فرقوں سے الگ رہو اگر چہ تمھیں کسی درخت کی جڑ ہی چبانی پڑے یہاں تک کہ اسی حالت میں تمھیں موت آجائے۔‘‘