تشریح:
1۔ لبید بن ربیعہ عامری بہت نامور شاعر ہیں جنھوں نے دور جاہلیت میں بہت عمدہ شعر کہے۔ انھوں نے اسلام لانے کے بعد کوئی شعر نہیں کہا اور یہ کہا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے شعر کا بدل قرآن دیا ہے۔ اب شعر کہنے کو دل نہیں چاہتا۔ حضرت عثمان ؓ کے دور حکومت میں فوت ہوئے۔ (فتح الباري:193/7)
2۔حضرت شرید بن سوید ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں ایک دن رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہواتھا کہ آپ نے مجھے فرمایا: ’’تجھے امیہ بن ابی صلت کا کوئی شعر یاد ہے؟‘‘ میں نے کہا جی ہاں ۔ فرمایا: ’’سناؤ‘‘میں نے ایک شعر پڑھا۔ میں نے آپ کے کہنے پر اس کے سو شعر پڑھے تو آپ نے فرمایا: ’’وہ اپنے اشعار میں مسلمان ہونے کی قریب تھا (لیکن وہ مسلمان نہیں ہوا)۔‘‘ (صحیح مسلم، الشعر، حدیث:5885۔(2255)) امیہ زمانہ جاہلیت میں عبادت کرتا تھا اور آخرت کا بھی قائل تھا۔ اس کے اشعار میں اکثر توحید کا ذکر ملتا ہے۔ (عمدة القاري:551/11)