تشریح:
ابو طالب نے رسول اللہ ﷺ کا بہت دفاع کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے خود فرمایا کہ جب تک ابو طالب زندہ رہا قریش مجھے تکلیف پہنچانے سے خائف تھے۔ جب وہ فوت ہوا تو قریش کو ہمت ہوئی کہ آپ کو اذیت پہنچائیں حتی کہ ایک بےوقوف نے آپ کے سر مبارک پر مٹی ڈال دی تھی۔ بہر حال رسول اللہ ﷺ کی کوشش اور خواہش کے باوجود ابو طالب نے اسلام قبول نہیں کیا تاہم رسول اللہ ﷺ کی برکت سے اسے ہلکے عذاب میں رکھا جائے گا۔ (فتح الباري:244/7) روایت میں عبد اللہ بن ابی امیہ کا ذکر ہے وہ مسلمانوں کا سخت مخالف تھا اور رسول اللہ ﷺ سے بغض رکھتا تھا لیکن فتح مکہ سے قبل اسلام قبول کیا اور طائف میں اللہ تعالیٰ نے اسے شہادت سے سرفراز فرمایا۔ (عمدة القاري:593/11)