تشریح:
1۔ حضرت براء بن معرور ؓ حضرت جابر ؓ کے رضاعی ماموں ہیں عقبہ ثانیہ کی رات سب سے پہلے انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تھی۔ وہ اس وقت انصار کے سرادر تھے۔ رسول اللہ ﷺ کی مدینہ طیبہ تشریف آوری سے ایک ماہ پہلے وہ فوت ہوگئے۔ 2۔اس بیعت کے وقت انصار کے تہتر مرد اور دو عورتیں تھیں، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو مدینہ طیبہ تشریف لانے کی دعوت دی۔ رسول اللہ ﷺ نے ان میں سے بارہ آدمیوں کو نقیب مقرر فرمایا جن کے نام یہ ہیں۔ ©اسعد بن زرارہ ر ؓ ©رافع بن مالک ؓ ©عبادہ بن صامت ؓ ©سعد بن ربیع ؓ ©منذر بن عمرو ؓ ©عبد اللہ بن رواحہ ؓ ©براء بن معرور ؓ ©عبد اللہ بن عمرو بن حرام ؓ ©سعد بن عبادہ ؓ ©اسید بن حضیر ؓ ©سعد بن خثیمہ ؓ ©ابو الہیثم بن تیہان یارفاعہ بن عبدالمنذر ؓ ©۔ ان میں سے براءبن معرور ؓ پہلے بزرگ ہیں جنھوں نے اس رات سب سے پہلے بیعت کی تھی، یہ بیعت اسلام کی نشرواشاعت کے لیے خشت اول ثابت ہوئی۔ اس کی تفصیل ہم مناقب انصار کے آغاز میں بیان کر آئے ہیں۔ 3۔واضح رہے کہ حضرت جابر ؓ کی والدہ کا نام نصیبہ تھا۔ حضرت براء بن معرور ؓ آپ کے حقیقی ماموں نہ تھے بلکہ رضاعی ماموؤں میں یا آپ کی والدہ کے تعلق داروں میں سے ہیں۔ عرب ماں کے تمام عزیزوں کو خال یعنی ماموں کہتے ہیں۔