تشریح:
1۔ حضرت ابو بکر ؓ کے فضائل و مناقب میں یہ بہت بڑی فضیلت ہے کہ سفر ہجرت میں آپ نے رسول اللہ ﷺ کا فدا کا رانہ ساتھ دیا اور آپ کی ہر ممکن خدمت کی۔ اس کے صلے میں قیامت تک کے لیے آپ کو’’یار غار‘‘ کا لقب ملا۔حقیقت یہ ہے کہ آپ کو تمام صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین پر ایسی فضیلت حاصل ہے جو چاند کو تمام ستاروں پر ہے۔ زندگی کے بعد بھی وہ رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں محواستراحت ہیں۔رضي اللہ عنه و أرضاه 2۔اس حدیث میں حضرت براء بن عازب ؓ کے متعلق آیا ہے کہ وہ حضرت ابو بکر ؓ کے گھر میں داخل ہوئے اور انھوں نے حضرت عائشہ ؓ کو دیکھا یقیناً یہ واقعہ نزول حجاب سے پہلے کا ہے اور حضرت عائشہ ؓ اس وقت نابالغہ تھیں اور وہ بھی اس وقت حد بلوغت کو نہیں پہنچے تھے۔3۔امام بخاری ؒ نے حضرت عائشہ ؓ کی بیماری کا ذکر صرف اس مقام پر کیا ہے، حالانکہ صحیح بخاری میں متعدد مرتبہ سفر ہجرت بیان ہوا ہے۔(فتح الباري:321/7)