قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ مَقْدَمِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ المَدِينَةَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3928. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ وَأَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ وَهُوَ بِمِنًى فِي آخِرِ حَجَّةٍ حَجَّهَا عُمَرُ فَوَجَدَنِي فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ الْمَوْسِمَ يَجْمَعُ رَعَاعَ النَّاسِ وَغَوْغَاءَهُمْ وَإِنِّي أَرَى أَنْ تُمْهِلَ حَتَّى تَقْدَمَ الْمَدِينَةَ فَإِنَّهَا دَارُ الْهِجْرَةِ وَالسُّنَّةِ وَالسَّلَامَةِ وَتَخْلُصَ لِأَهْلِ الْفِقْهِ وَأَشْرَافِ النَّاسِ وَذَوِي رَأْيِهِمْ قَالَ عُمَرُ لَأَقُومَنَّ فِي أَوَّلِ مَقَامٍ أَقُومُهُ بِالْمَدِينَةِ

مترجم:

3928.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ منی میں اپنے اہل خانہ کی طرف آ رہے تھے اور وہ حضرت عمر ؓ کے آخری حج میں ان کے ساتھ تھے۔ حضرت عبدالرحمٰن ؓ کہتے ہیں کہ حضرت عمر ؓ نے مجھے راستے میں پا لیا (تو ایک اعلان کرنے کا مشورہ کیا)۔ میں نے عرض کی: اے امیر المومنین! موسم حج میں عام لوگ جمع ہوتے ہیں، میری رائے یہ ہے کہ آپ اس اعلان کے لیے کچھ دیر کریں۔ جب مدینہ طیبہ تشریف لائیں جو کہ دارِ ہجرت اور سنت نبوی کا مرکز ہے وہاں آپ فقیہ، اہل فکر اور صاحب بصیرت لوگوں کو پائیں گے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: مدینہ طیبہ پہنچ کر میں سب سے پہلے لوگوں سے اسی موضوع پر گفتگو کروں گا۔