قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3962. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، أَنَّ أَنَسًا، حَدَّثَهُمْ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ح وحَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ يَنْظُرُ مَا صَنَعَ أَبُو جَهْلٍ». فَانْطَلَقَ ابْنُ مَسْعُودٍ فَوَجَدَهُ قَدْ ضَرَبَهُ ابْنَا عَفْرَاءَ حَتَّى بَرَدَ، قَالَ: أَأَنْتَ، أَبُو جَهْلٍ؟ قَالَ: فَأَخَذَ بِلِحْيَتِهِ، قَالَ: وَهَلْ فَوْقَ رَجُلٍ قَتَلْتُمُوهُ، أَوْ رَجُلٍ قَتَلَهُ قَوْمُهُ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ: «أَنْتَ أَبُو جَهْلٍ»

مترجم:

3962.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کون ہے جو پتہ کر کے آئے کہ ابوجہل کا کیا حشر ہوا؟‘‘  حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ حقیقت حال معلوم کرنے گئے تو دیکھا کہ عفراء کے دونوں بیٹوں نے اسے قتل کر دیا ہے اوراس کا جسم ٹھنڈا پڑا ہے۔ انہوں نے دریافت کیا: آیا تو ہی ابوجہل ہے؟ انہوں نے اس کی داڑھی پکڑ لی تو ابوجہل نے کہا: اس سے بھی بڑا کوئی آدمی ہے تم نے آج قتل کیا ہو؟ یا کہا کہ اس سے بھی بڑا کوئی آدمی ہے جسے اس کی قوم نے قتل کر ڈالا ہو؟ احمد بن یونس نے اپنی روایت میں یہ الفاظ بیان کیے ہیں: ’’کیا تو ہی ابوجہل ہے؟‘‘