تشریح:
1۔ ان احادیث کے بیان سے امام بخاری ؒ کا مقصد یہ ہے کہ ابو مسعود عقبہ بن عمروانصاری ؓ بدری صحابی ہیں لیکن غزوہ بدر میں شرکت کرنے کے متعلق کچھ اختلاف ہے۔ اکثر علماء کا خیال ہے کہ وہ بدر میں مقیم ہونے کی بنا پر بدری ہیں بدر کی جنگ میں شریک نہیں ہوئے تھے لیکن صحیح موقف یہی ہے کہ وہ بدر کہ جنگ میں شریک ہونے کی بنا پربدری ہیں، چنانچہ امام بخاری ؒ کی پیش کردہ دوسری حدیث میں صراحت ہے کہ انھوں نے غزوہ بدر میں شرکت کی تھی نیز اثبات کی نفی پر ترجیح ہوتی ہے۔ اس قاعدے کی بنا پر ان کی غزوہ بدر میں شرکت یقینی ہے۔
2۔واضح رہے کہ ابو مسعود عقبہ بن عمرو انصاری ؓ کی دختر ام بشر پہلے سعید بن زید کے نکاح میں تھیں بعد میں انھوں نے حضرت حسن بن علی ؓ سے نکاح کر لیا تو ان کے بطن سے حضرت زید بن حسن ؓ پیدا ہوئے۔ اس اعتبار سے ابو مسعود انصاری ؓ حضرت زید بن حسن کے نانا ہیں، جیسا کہ روایت میں صراحت ہے۔
3۔رات کے وقت سورہ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھنے سے اس رات کے مصائب سے پناہ مل جاتی ہے یا دخول جنت کے لیے وہ کافی ہو جاتی ہیں۔ واللہ اعلم۔