تشریح:
1۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بدری صحابہ دوسروں سے افضل ہیں۔
2۔حضرت مالک بن اوس کی روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ مہاجرین کو پانچ پانچ ہزار انصار کو چار چار ہزار اور ازواج مطہرات رضوان اللہ عنھن اجمعین میں سے ہر ایک کو بارہ بارہ ہزار وظیفہ دیتے تھے۔ (السنن الکبری للبیهقي:349/6۔وفتح الباري:404/7) یہ خلافت راشدہ کی برکات تھیں اور بیت المال کا صحیح مصرف تھا لیکن افسوس کہ یہ برکات عروج اسلام کے ساتھ خاص ہو کر رہ گئیں۔ اس دور انحطاط میں یہ باتیں خواب و خیال معلوم ہوتی ہیں بیت المال کا نظام تو صرف کھانے پینے کا دھندا ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے صحیح مقام عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔