تشریح:
حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔ ان کی مذکورہ گفتگو کسر نفسی کے طور پر تھی۔ اور حضرت مصعب بن عمیر ؓ وہ قریشی نوجوان تھے جو ہجرت سے پہلے ہی مدینہ طیبہ آگئے اور یہاں آکر بطور مبلغ کام کرنے لگے۔ ان کی قابل قدر محنت اور کوشش سے مدینہ طیبہ میں اسلام کو فروغ ملا افسوس کہ اسلام کا یہ سپاہی غزوہ احد میں شہید ہوا اور انھیں عمرو بن قمہ لیثی نے قتل کیا۔ اس نے قریش میں اس بات کو مشہور کردیا۔ کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ختم کردیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں اپنا جھنڈا دیا تھا۔ (فتح الباري:443/7)