تشریح:
1۔ ’’ہمارا اجر اللہ کے ذمے ہو گیا۔‘‘ اس سے مراد اخروی اجرو ثواب ہے۔ اس مقام پر اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل و کرم اور مہربانی کے طور پر اس اجر کو خود پر لازم اور واجب کیا ہے۔ اس سے مراد واجب شرعی نہیں جس کی کوتاہی سے مکلف اجتناب کرتا ہے اور’’اپنے اجر سے کچھ نہ کھایا‘‘ سے مراد دنیوی اجر ہے۔
2۔ چونکہ اس حدیث میں حضرت مصعب بن عمیر ؓ کی شہادت کا ذکر ہے جو میدان احد میں ہوئی تھی اس لیے امام بخاری ؒ نے اس حدیث کو بیان کیا ہے۔ اس کی تفصیل ہم کتاب الرقاق حدیث 6448۔ میں بیان کریں گے۔ بإذن اللہ تعالیٰ۔