تشریح:
1۔ گزشتہ حدیث میں حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓ کا ذکر ہوا تھا اور وہ مہاجرین میں سے ہیں۔ اس حدیث میں حضرت طلحہ کا ذکر خیر ہے ان کا نام زید بن سہل ہے۔ حضرت انس ؓ کے سوتیلے باپ اور حضرت ام سلیم ؓ کے شوہر نامدار ہیں۔
2۔ حدیث کے آخر میں ہے کہ غزوہ احد میں ان کے ہاتھ سے دو تین مرتبہ تلوار گری۔ اس روایت میں تلوار گرنے کا سبب ذکر نہیں ہوا لیکن صحیح مسلم میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عین جنگ کے وقت صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین پر اونگھ ڈال دی تاکہ انھیں زخموں سے آرام ہو۔ اس اونگھ کی حالت میں ان کے ہاتھوں سے تلواریں گریں۔ ان حضرات میں حضرت ابو طلحہ ؓ بھی تھے جن کے ہاتھ سے تلوار گری۔ (صحیح مسلم، الجهاد، حدیث:4683۔) حضرت ابو طلحہ ؓ کا اپنا بیان ہے کہ مجھ پر اونگھ طاری ہو گئی اور کئی مرتبہ میرے ہاتھ سے تلوار گری۔(صحیح البخاري، المغازي، حدیث:4088۔) مزید تفصیل آگے آئے گی۔ باذن اللہ تعالیٰ۔