قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ حَكِّ المُخَاطِ بِالحَصَى مِنَ المَسْجِدِ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: «إِنْ وَطِئْتَ عَلَى قَذَرٍ رَطْبٍ، فَاغْسِلْهُ وَإِنْ كَانَ يَابِسًا فَلاَ»

408. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا سَعِيدٍ حَدَّثَاهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ المَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ حَصَاةً فَحَكَّهَا، فَقَالَ: «إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ اليُسْرَى»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ اگر گیلی نجاست پر تمہارے پاؤں پڑیں تو انہیں دھو ڈالو اور اگر نجاست خشک ہو تو دھونے کی ضرورت نہیں۔تشریح: اس اثر ابن ابی شیبہ نے نکالا ہے جس کے آخر میں یہ بھی ہے کہ اگربھولے سے نہ دھوئے تو کوئی ہرج نہیں دوسری روایت میں ہے کہ اس کے بعد کی پاک زمین اس کو بھی پاک کر دیتی ہے ۔ آپ نے ایسا ایک عورت کے جواب میں فرمایا تھا۔جس کا پلو لٹکتا رہتا تھا ۔ ترجمہ باب سے اس اثر کی مطابقت یوں ہے کہ قبلہ کی طرف تھوکنے کی ممانعت اس لیے ہے کہ یہ ادب کے خلاف ہے ‘نہ اس لئے کہ تھوک نجس ہے ۔ اگر بالفرض نجس ہوتا تو سوکھی نجاست کے روندنے سے کچھ ہرج نہیں ہے ۔

408.

حضرت ابوہریرہ اور حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد کی دیوار پر بلغم دیکھا تو ایک کنکری لی اور اسے کھرچ دیا اور فرمایا: ’’اگر کسی کو بلغم آئے تو وہ اسے سامنے کی جانب تھوکے نہ دائیں جانب، بلکہ اپنی بائیں جانب یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوکے۔‘‘