قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَنْ قُتِلَ مِنَ المُسْلِمِينَ يَوْمَ أُحُدٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: مِنْهُمْ حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ المُطَّلِبِ، وَاليَمَانُ، وَأَنَسُ بْنُ النَّضْرِ، وَمُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ

4082. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ خَبَّابٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ هَاجَرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَبْتَغِي وَجْهَ اللَّهِ فَوَجَبَ أَجْرُنَا عَلَى اللَّهِ فَمِنَّا مَنْ مَضَى أَوْ ذَهَبَ لَمْ يَأْكُلْ مِنْ أَجْرِهِ شَيْئًا كَانَ مِنْهُمْ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ فَلَمْ يَتْرُكْ إِلَّا نَمِرَةً كُنَّا إِذَا غَطَّيْنَا بِهَا رَأْسَهُ خَرَجَتْ رِجْلَاهُ وَإِذَا غُطِّيَ بِهَا رِجْلَاهُ خَرَجَ رَأْسُهُ فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَطُّوا بِهَا رَأْسَهُ وَاجْعَلُوا عَلَى رِجْلَيْهِ الْإِذْخِرَ أَوْ قَالَ أَلْقُوا عَلَى رِجْلَيْهِ مِنْ الْإِذْخِرِ وَمِنَّا مَنْ أَيْنَعَتْ لَهُ ثَمَرَتُهُ فَهُوَ يَهْدِبُهَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

ان ہی میں حضرت حمزہ بن عبدالمطلب ، ابو حذیفہ الیمان ، انس بن نضر اور مصعب بن عمیر ؓ بھی تھے۔

4082.

حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے نبی ﷺ کے ساتھ ہجرت کی۔ اس سے ہمارا مقصد صرف اللہ تعالٰی کی رضا جوئی تھا۔ اس بنا پر ہمارا ثواب تو اللہ کے ذمے ہو گیا۔ اب ہم میں سے کچھ لوگ تو گزر گئے یا دنیا سے چلے گئے۔ انہوں نے دنیا میں اپنے ثواب سے کچھ نہ پایا۔ ان میں حضرت مصعب بن عمیر ؓ ہیں۔ وہ اُحد کے روز شہید کیے گئے۔ انہوں نے صرف ایک چادر چھوڑی۔ جب ہم اس کے ساتھ ان کا سر ڈھانپتے تھے تو ان کے پاؤں کھل جاتے اور جب ان کے پاؤں چھپائے جاتے تو ان کا سر ننگا ہو جاتا۔ نبی ﷺ نے ہمیں فرمایا: ’’اس چادر سے ان کا سر چھپا دو اور ان کے پاؤں پر اذخر گھاس رکھ دو یا ڈال دو۔‘‘ اور ہم میں سے کچھ ایسے ہیں جن کا پھل دنیا میں پک چکا ہے اور وہ اس سے خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں۔