قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ: حُسْنِ إِسْلاَمِ المَرْءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

41. قَالَ مَالِكٌ: أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِذَا أَسْلَمَ العَبْدُ فَحَسُنَ إِسْلاَمُهُ، يُكَفِّرُ اللَّهُ عَنْهُ كُلَّ سَيِّئَةٍ كَانَ زَلَفَهَا، وَكَانَ بَعْدَ ذَلِكَ القِصَاصُ: الحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ، وَالسَّيِّئَةُ بِمِثْلِهَا إِلَّا أَنْ يَتَجَاوَزَ اللَّهُ عَنْهَا.

مترجم:

41.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فر رہے تھے: ’’جب کوئی بندہ مسلمان ہو جاتا ہے، پھر اسلام پر اچھی طرح کاربند رہتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہوں کو معاف کر دیتا ہے جن کا اس نے قبل از اسلام ارتکاب کیا تھا۔ اور اس کے بعد پھر قصاص کا اصول چلتا ہے کہ ایک نیکی کا بدلہ دس گنا سے لے کر سات سو گنا تک دیا جاتا ہے۔ اور برائی کا بدلہ تو برائی کے مطابق ہی دیا جاتا ہے مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس سے درگزر فر لے۔‘‘