قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَاب لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: قَالَ حُمَيْدٌ وَثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ شُجَّ النَّبِيُّ ﷺ يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ كَيْفَ يُفْلِحُ قَوْمٌ شَجُّوا نَبِيَّهُمْ فَنَزَلَتْ لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ

4101 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ السُّلَمِيُّ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي سَالِمٌ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ مِنَ الرَّكْعَةِ الآخِرَةِ مِنَ الفَجْرِ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ العَنْ فُلاَنًا وَفُلاَنًا وَفُلاَنًا» بَعْدَ مَا يَقُولُ «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ» فَأَنْزَلَ اللَّهُ: {لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ} [آل عمران: 128]- إِلَى قَوْلِهِ - {فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ} [آل عمران: 128]

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: (اللہ تعالیٰ کا فرمان) ”آپ کو اس امر میں کوئی اختیار نہیں، اللہ خواہ ان کی توبہ قبول کرے یا انہیں عذاب کرے پس بیشک وہ ظالم ہیں“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

حمید اور ثابت بنانی نے انس ؓسے بیان کیا کہ غزوہ احد کے موقع پر نبی کریم ﷺکے سر مبارک میں زخم آ گئے تھے تو آپﷺ نے فرمایا کہ وہ قوم کیسے فلاح پائے گی جس نے اپنے نبی کو زخمی کر دیا۔ اس پر (آیت) «ليس لك من الأمر شىء» نازل ہوئی۔

4101.   حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ آپ جب نماز فجر کی آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھاتے تو یوں بددعا کرتے: ’’اے اللہ! فلاں، فلاں اور فلاں پر لعنت برسا۔‘‘ یہ بددعا آپ سمع الله لمن حمده ربنا ولك الحمد کہنے کے بعد کرتے۔ اس وقت اللہ تعالٰی نے یہ آیت نازل فرمائی: ’’(اے نبی!) آپ کو کچھ اختیار نہیں (وہ چاہے تو انہیں معاف کر دے یا انہیں سزا دے دوچار کرے) کیونکہ وہ ظالم ہیں۔‘‘