تشریح:
1۔ امام بخاری ؒ نے حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی حدیث کو دوطریق سے بیان کیا ہے: پہلا طریق امام زہری ؒ کے شاگرد شعیب کا ہے جسے امام بخاری ؒ نے کتاب صلاۃ الخوف میں تفصیل سے بیان کیا ہے اور وہاں صلاۃ خوف کی مکمل کیفیت بیان ہوئی ہے۔ (صحیح البخاري، صلاة الخوف، حدیث:942) اور دوسرا طریق حضرت معمرکا ہے، اس میں بھی صلاۃ خوف کا طریقہ بیان ہوا ہے۔
2۔ اس روایت میں لفظ قضا اصطلاحی معنی میں استعمال نہیں ہوا بلکہ یہ ادا کے معنی میں استعمال کیا گیا ہے۔ طریق شعیب میں یہ صراحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے سلام کے بعد ہرآدمی نے اپنی باقی رکعت کو پورا کیا۔
3۔ امام بخاری ؒ کا مقصد یہ ہے کہ یہ صلاۃ خوف علاقہ نجد میں ادا کی گئی اور یہ غزوہ ذات الرقاع کے موقع پر ہوا۔ (فتح الباري:531/7) واللہ اعلم۔