تشریح:
1۔ صحیح بخاری کی یہ چودھویں حدیث ہے۔ امام بخاری ؒ اور رسول اللہ ﷺ کے درمیان صرف تین واسطے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سلمہ بن اکوع ؓ نے بہت طویل عمر پائی تھی۔
2۔ اس حدیث میں امام بخاری ؒ کے استاذ مکی بن ابراہیم تبع تابعی ہیں اورمکی ان کا نام ہے، مکہ کی طرف نسبت نہیں۔
3۔(نَفَث)، (نَفَخ) اور (تَفَل) میں فرق یہ ہے کہ (نَفَخ) کے معنی پھونک ہیں جس میں تھوک نہ ہو جبکہ (تَفَل) میں تھوک ہوتا ہے اور(نَفَث)، (نَفَخ)اور (تَفَل) کے درمیان ہوتا ہے یعنی اس میں پھونک کے ساتھ معمولی سا تھوک پایا جاتا ہے۔