تشریح:
فرس سے مراد گھوڑا ہے یا گھڑسوار؟کچھ حضرات کا خیال ہے کہ مراد فارس، یعنی گھڑ سوار ہے کیونکہ اس کے مقابلے میں پیادے (پیدل) کا حصہ بیان ہواہے۔ ان کے نزدیک گھڑسوار کے دوحصے ہیں:ایک حصہ اس کی ذات کے لیے اوردوسرا اس کے گھوڑے کے لیے، جبکہ پیادے کا صرف ایک حصہ ہے، لیکن محدثین کے نزدیک اسے گھوڑے کی وجہ سے دیے جاتے۔ حضرت نافع ؒ کی تفسیر سے محدثین کے مؤقف کی تائید ہوتی ہے اور یہی قرین قیاس ہے۔ واللہ اعلم۔