تشریح:
1۔حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ رسول اللہ ﷺ کے مدح خواں تھے۔ جب وہ بیمار ہوئے تو ان پر بے ہوشی کادورہ پڑا۔ ان کی اس حالت کو دیکھ کر ان کی ہمشیر نے ان پر نوحہ کیا جس کا حدیث میں ذکر ہے۔ حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ کو اسی وقت افاقہ محسوس ہوا اور کہا کہ ایک فرشتے نے میرے سرپر لوہے کاہتھوڑا اٹھایا اور کہا:کیا تو واقعی ایسا ہے جیسا کہ تیری بہن کہہ رہی ہے؟ اگر میں ہاں کہہ دیتاتو وہ میرا سرہتھوڑے سے کچل دیتا۔ ایک روایت میں ہے کہ اس واقعے کے بعد انھوں نے اپنی کو رونے سے منع کردیا، چنانچہ جب اسے جنگ موتہ میں ان کی شہادت کی خبر ملی تو ان کی ہمشیر نے صبر کیا اور ہرگز نہ روئی۔ 2۔امام بخاری ؒ نے اسی لیے اس حدیث کو یہاں بیان کیا ہے کہ جس مرض میں وہ بے ہوش ہوئے تھے اس میں ان کی وفات نہیں ہوئی تھی۔ ان کی وفات اس واقعے کے بعد جنگ موتہ میں ہوئی۔ (فتح الباري:647/7۔)