تشریح:
1۔مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کے دوراستے ہیں:ایک مغربی جانب جو نشیبی علاقے میں ہے، اس جانب بحر قلزم پڑتا ہے، اسے اسفل مکہ کہا جاتا ہے۔ اور دوسرا راستہ مشرقی جانب جو بالائی حصہ ہے، اسے اعلیٰ مکہ کہاجاتا ہے۔ جہاں سے رسول اللہ ﷺ گزرے تھے اس کا نام حجون ہے جسے آج کل جنۃ المعلیٰ کہا جاتا ہے۔ 2۔پہلے ایک حدیث میں بیان ہوا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر حضرت خالد بن ولید ؓ کو حکم دیا تھا کہ وہ اعلیٰ مکہ سے آئیں جسے کداء بھی کہتے ہیں اور خود اسفل مکہ سے داخل ہوئے تھے جسے کدی کہاجاتاہے، جبکہ اس روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ اعلیٰ مکہ سے داخل ہوئے تھے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فتح مکہ سے فراغت کے بعد جب مال واسباب کداء میں رکھ دیا تو بیت اللہ میں داخل ہونے سے پہلے کداء تشریف لے گئے، وہاں سے بیت اللہ تشریف لائے لیکن فتح مکہ سے پہلے آپ اسفل مکہ سے داخل ہوئے تھے، اس تطبیق سے روایات میں تضاد اور اختلاف نہیں رہتا۔ واللہ اعلم۔