موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ دُخُولِ النَّبِيِّ ﷺ مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4322 . وَقَالَ اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ يَوْمَ الفَتْحِ مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ عَلَى رَاحِلَتِهِ، مُرْدِفًا أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ، وَمَعَهُ بِلاَلٌ، وَمَعَهُ عُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ مِنَ الحَجَبَةِ، حَتَّى أَنَاخَ فِي المَسْجِدِ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْتِيَ بِمِفْتَاحِ البَيْتِ، فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، وَبِلاَلٌ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ، فَمَكَثَ فِيهِ نَهَارًا طَوِيلًا، ثُمَّ خَرَجَ» فَاسْتَبَقَ النَّاسُ، فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَوَّلَ مَنْ دَخَلَ، فَوَجَدَ بِلاَلًا وَرَاءَ البَابِ قَائِمًا، فَسَأَلَهُ: أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَأَشَارَ لَهُ إِلَى المَكَانِ الَّذِي صَلَّى فِيهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ كَمْ صَلَّى مِنْ سَجْدَةٍ
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: نبی کریم ﷺ کا شہر کے بالائی جانب سے مکہ میں داخل ہونا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4322. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی سواری پر فتح مکہ کے دن، مکہ مکرمہ میں اس کی بالائی جانب سے داخل ہوئے تھے جبکہ حضرت اسامہ بن زید ؓ آپ کی سواری پر آپ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ کے ہمراہ حضرت بلال ؓ اور کعبہ کے دربان حضرت عثمان بن طلحہ ؓ بھی تھے۔ آپ نے اپنی سواری کو مسجد کے قریب بٹھایا اور حضرت عثمان ؓ کو بیت اللہ کی چابی لانے کا حکم دیا۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ بیت اللہ کے اندر داخل ہوئے۔ آپ کے ہمراہ حضرت اسامہ بن زید، حضرت بلال اور حضرت عثمان بن طلحہ ؓ بھی تھے۔ آپ بیت اللہ کے اندر کافی دیر تک ٹھہرے۔ جب باہر تشریف لائے تو لوگ اندر جانے کے لیے دوڑنے لگے۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سب سے پہلے اندر جانے والوں میں تھے۔ انہوں نے بیت اللہ کے دروازے کے پیچھے حضرت بلال ؓ کو کھڑے ہوئے دیکھا تو ان سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز کہاں پڑھی ہے؟ انہوں نے اس جگہ کی نشاندہی کی جہاں آپ نے نماز پڑھی تھی۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے فرمایا: میں یہ دریافت کرنا بھول گیا کہ آپ ﷺ نے نماز کی کتنی رکعات پڑھی تھیں؟